28 جنوری ، 2014
کراچی…حکومت سندھ نے محکمہ صحت کے مختلف شعبوں اور پروگراموں کی نجکاری کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔پہلے مرحلے میں حفاظتی ٹیکہ جات کا پروگرام نجی شعبے کے سپرد کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔حکومت سندھ نے محکمہ صحت کے مختلف شعبوں کو بتدریج نجکاری کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ پہلے مرحلے میں سندھ میں حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام ای پی ایچ آئی کے ٹھٹھہ اورٹنڈوواللہ یار کے سینٹرز نجی شعبے پیپلز پرائمری ہیلتھ کئیر انیشیٹوز پی پی ایچ آئی کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔پی پی ایچ آئی کی جانب سے سندھ مختلف اضلاع میں قائم بنیادی صحت کے 200سرکاری مراکز پہلے ہی چلائے جارہے ہیں۔اب دو اضلاع میں بچوں کو پولیو،نمونیا،خسرہ،کالی کھانسی،ہیپاٹئٹس،ٹی بی ،تشنج سمیت نو ویکسی نیشن کی ذمہ داری نجی شعبے کے پاس ہوگی۔ تاہم اس سلسلے میں ای پی آئی حکام بھی لاعلم ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر درناز قاضی کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے مختلف شعبہ جات کی نج کاری کے فیصلے پر ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔