10 فروری ، 2014
کراچی…وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ چند اہلکاروں کے عمل کا ذمے دار ساری پولیس کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا، کراچی پولیس چیف نہایت دیانتداری سے ٹارگٹڈ آپریشن کررہے ہیں، یہ غلط ہے کہ آپریشن کسی ایک جماعت کے خلاف کیا جارہا ہے۔سندھ اسمبلی میں شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کی الزام تراشی غلط ہے، حکومت نے جرائم کے خاتمے کے لیے رینجراورپولیس کو فری ہنڈ دیا ہے ، کراچی پولیس چیف شاہد حیات پوری دیانتداری سے ٹارگٹڈ آپریشن کررہے ہیں چند لوگوں کی وجہ سے پورے محکمہ پرانگلی نہ اٹھائی جائے ۔شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں پولیس والوں کوچن چن کرکس نے مارا؟کیا وہ انسان نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ فہد عزیز کے معاملے پرانکوائری جاری ہے، ا یم کیوایم والے اپنی بات کرکے ایوان سے چلے گئے ،انہیں حکومت کی بات بھی سننی چاہیے تھی۔شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران سب سے زیادہ گرفتاریاں اورپولیس مقابلے لیاری میں ہوئے، ٹارگٹڈآپریشن کو تعصب پرمبنی قراردینا ناانصافی ہے،کراچی میں بلاتفریق آپریشن جاری ہے،حکومت نے جرائم کے خاتمے کے لیے رینجراورپولیس کو فری ہنڈ دیا ہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں قتل وغارگری پرفوجی اپریشن کا مطالبہ کیا گیا،اگرکوئی یونیفارم پہن کرغلط کام کرے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی،ایم کیوایم والے اپنی بات کرکے ایوان سے چلے گئے ،حکومت کی بات بھی سننی چاہیے تھی۔