15 فروری ، 2014
لاہور…چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ انصاف کے لیے عدلیہ کے ساتھ ساتھ ریاست کے دیگر ستونوں کا تعاون بھی ضروری ہے، آئین کی بالا دستی ،قانون کی حکمرانی،اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینے تک حقیقی جمہوریت کا خواب پورا نہیں ہو گا اور ملک رسمی جمہوریت تک رہے گا جس کا ثبوت آج کے ملکی حالات ہیں۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے یہ بات پنجاب با ر کونسل میں وکلاء کے لیے نئے اسمارٹ کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ کارڈ کے ذریعے وکلا ء میں کالی بھیڑوں کا مکمل صفایا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں جہاں ہر شہری کے حقوق ہیں وہاں کچھ آئینی ذمہ داریاں بھی ہیں،ان کا فرض ہے کہ آئینی قدروں کے حصول اور ان کے تحفظ کے لیے کوشاں رہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطابندیال نے کہا کہ بار اور بنچ میں تکلیف دہ واقعات ختم ہو چکے ہیں،غلط رویے والے ججوں کی اسکروٹنی کی جائے گی۔ چیئرمین نادرا امتیاز تاجور کا کہنا تھا کہ اسمارٹ کارڈ کا اجراء قومی خدمت سمجھ کر کیا۔ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی طاہر نصراللہ وڑائچ کاکہنا تھا کہ اسمارٹ کارڈ سے نام نہاد وکلاء کو بے نقاب کرنے میں مدد ملے گی۔