پاکستان
20 مارچ ، 2014

وفاق المدارس نے سلامتی پالیسی میں مدارس کے متعلق شقیں مسترد کردیں

وفاق المدارس نے سلامتی پالیسی میں مدارس کے متعلق شقیں مسترد کردیں

ملتان…وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے قومی سلامتی پالیسی میں مدارس سے متعلق شقوں کو مسترد کردیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عالمی قوتیں اور پاکستان میں بھی کچھ طاقتیں مدارس کومنفی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ مدارس کی آزادی پر قدغن لگنے نہیں دیں گے۔ ملتان میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام ”تحفظ مدارس دینیہ اور اسلام کا پیغام امن“کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالمی قوتیں دینی مدارس کو منفی نگاہ سے دیکھ رہی ہیں، پاکستان میں بھی کچھ قوتیں مدارس کو انہی کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، جب کوئی نئی حکومت آتی ہے دینی مدارس کا ایجنڈا اٹھا لیتی ہے، مدارس کے نصاب، فنڈ پر اتفاق ہوچکا ہے تو پھر کیوں یہ مسئلہ اٹھایا جاتا ہے، پارلیمنٹ میں واضح کہہ دیا ہے کہ قومی سلامتی میں دینی مدارس کے پیرائے پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مذاکرات پر قومی اتفاق رائے ہوچکا ہے، آنے والی نسلوں کو خون آلود مستقبل دینا نہیں چاہتے، بین الاقوامی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ایسے کسی بھی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں جس سے مدارس کی آزادی پر قدغن لگے۔ اپنے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سمیع الحق نے کہا کہ مذاکرات ناکام رہے تب بھی ہم آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے،پرویز مشرف کی پالیسیاں جاری رہیں تو ملک میں امن نہیں ہوسکتا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی نے کہا کہ ان کی جماعت قربانیاں دینے والی جماعت ہے، مدارس کی آزادی اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے کھڑے رہیں گے، وہ آگ لگانے والے نہیں آگ بجھانے والے ہیں، سانحہ پنڈی کے وقت لگی آگ کو بجھایاتھا، وہ آگ لگانے والے نہیں آگ بجھانے والے ہیں۔ کانفرنس سے وفاق الدارس العربیہ پاکستان کے صدر مولانا سلیم اللہ خان، جنرل سیکریٹری مولانا حنیف جالندھری، مفتی محمد تقی عثمانی اور مفتی محمد رفیع عثمانی اور دیگر علما نے بھی خطاب کیا۔

مزید خبریں :