پاکستان
21 مارچ ، 2014

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کیلئے وفاقی حکومت کے نام مسترد کردیے

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کیلئے وفاقی حکومت کے نام مسترد کردیے

کراچی…وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کے لیے وفاقی حکومت کے نام مسترد کردیے، دونوں حکومتوں میں اختلاف پر سپریم کورٹ برہم، سات روز میں آئی جی کا تقرر کرکے نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے اور وفاقی وصوبائی حکومتوں کے درمیان آئی جی سندھ کی تقرری پر متفق نہیں ہورہے، عدالت نے وفاقی حکومت کو 7روز میں آئی جی سندھ کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیاہے۔کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کی تقرری کے معاملے کی سماعت کی۔ آئی جی سندھ کی تقرر ی سے متعلق عدالتی استفسار پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ وفاق 27فروری کو سندھ حکومت کو تین نام تجویز کر چکا لیکن حکومت سندھ نے جواب نہیں دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ وفاق کے بھیجے گئے ناموں سے وزیر اعلیٰ متفق نہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ سندھ حکومت متفق نہ ہوئی تو آئی جی سندھ مقرر نہیں ہوگا؟ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح ملک نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی مرضی کا آئی جی لگایا جاتا ہے لیکن سندھ کیلئے تین نام بھیج دیئے گئے، جو نام بھیجے گئے وہ یہاں امن قائم نہیں کر سکتے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کیا ایک شخص امن قائم کر سکتاہے؟ اگر ایسا ہی ہے تو آپ ابھی کوئی ایک نام تجویز کریں، عدالت وفاق سے سفارش کردے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے مشاورت کے بعد ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ پیر تک سندھ حکومت تین نام وفاق کو بھیج دے گی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ وفاق پہلے ہی تین نام تجویز کرچکاہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ نام تجویز کرنا حکومت کا کام ہے، وفاق کرے یا صوبہ ہمارا معاملہ نہیں،عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ افسوس کا مقام ہے اتنے اہم معاملے پر وفاق اور صوبے میں اختلاف پایا جاتاہے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کوحکم دیا کہ سات روز میں آئی جی سندھ کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیاجائے۔

مزید خبریں :