21 مارچ ، 2014
بہاولپور…رحیم یار خان کے چولستان میں خشک سالی، مویشی مرے، لوگ نقل مکانی کرگئے،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جائزہ لینے بہاول پور پہنچے، میڈیا پر غلط بیانی کا الزام دھردیا۔دو دن پہلے علاقے میں آکر بکرے کی سجی اور دیسی مرغی اڑانے والے اپنے وزیر سے پوچھ لیتے تو یہ نوبت نہ آتی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ صحرائے چولستان میں نہ تو خشک سالی ہے اور نہ ہی قحط کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں۔ افسوس ہے کہ میڈیا نے درست حقائق پیش نہیں کئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ بیان بہاول پورمیں آنے والے چولستان کی صورتحال پردیا اگر وہ رحیم یار خان کے حصے کا چولستان دیکھ لیں تو حقائق سامنے آجائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف خشک سالی اور قحط کی اطلاعات پر صورت حال کا جائزہ لینے چولستان پہنچے۔ انہیں بجنوٹ میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ چولستان میں نہ تو قحط ہے اور نہ ہی اموات ہوئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے چولستانی عوام سے خطاب کیا اور ان کے مسائل معلوم کیے۔ انہوں نے چولستان میں 165کلومیٹر لمبی پانی کی پائپ لائنیں بچھانے، سڑکوں کی تعمیر اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دو ارب 37کروڑروپے کے پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے چولستان میں مستقل بنیادوں پر پانی کی کمی دورکرنے کے لیے 250کیوسک نہری پانی کی بھی منظوری دی۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میڈیا نے چولستان کی بارے میں درست حقائق پیش نہیں کیے جو افسوس ناک ہے۔ میڈیا پردرست حقائق پیش نہ کرنے کا الزام لگانے والے شہباز شریف نے چولستان کے اس حصے کا دورہ کیا جو بہاول پور کی حدود میں آتا ہے جبکہ جیونیوز نے چولستان کے اس حصے کی نشاندہی کی تھی جوضلع رحیم یارخان کی حدود میں 16لاکھ ایکڑ پرمحیط ہے، جہاں 2010ء سے تواتر کے ساتھ بارشیں نہ ہونے کے باعث پانی جمع کرنے کے ذخائر جسے مقامی زبان میں ٹوبے بھی کہا جاتا ہے سوکھ چکے ہیں۔ پانی نہ ملنے سے جانور مرنے لگے ہیں اور ان کی باقیات بھی جگہ جگہ نظر آرہی ہیں۔ یہاں کے بہت سے مکین اپنے گھروں کو چھوڑ کردیگرعلاقوں میں اپنے مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی کرچکے ہیں۔ جیونیوز نے اپنی رپورٹ میں کسی بیماری اور کسی انسان کے مرنے کا تذکرہ نہیں کیا تھا۔ صرف خشک سالی اور پانی نہ ملنے سے جانوروں کی ہلاکتوں کا ذکر کیا تھا تاکہ کسی بھی آفت کے آنے سے قبل اس صورتحال پر قابو پالیا جائے۔ دو روز قبل صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ بھی رحیم یارخان کے چولستان میں صورتحال کا جائزہ لے چکے ہیں۔ کلر والی اور بھائی خان میں کنووٴں کا پانی کڑوا ہے اور بہت جلد حکومت پنجاب میٹھے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ اسی دورے میں خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور وہاں کی صورتحال جاننے کے بعد صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ ہیڈ فرید کے مقام پر پہنچے تھے۔ جہاں فنکشنل لیگ کے رہنما فقیر عبداللہ نے انہیں پرتکلف ظہرانہ دیا جس میں دیسی گھی کی چوری، چولستانی بکرے کی سجی اور دیسی مرغ کے سالن سمیت مختلف کھانے موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اگر رحیم یار خان کی حدود میں آنے والے چولستان کا اب بھی دورہ کرلیں تو شاید وہ حقائق اپنے آنکھوں سے دیکھ لیں اور انہیں اپنے وزیروں اور مشیروں کی وہ بریفنگ نہ سننی پڑے جس میں کہا جاتا ہے ”نہیں نہیں سر سب اچھا ہے“۔