23 مارچ ، 2014
کراچی…جئے سندھ قومی محاذ کے مقتول رہنما مقصود قریشی کی کراچی میں نماز جنازہ کے بعد میت تدفین کے لیے رتو ڈیرو روانہ کردی گئی۔ اس موقع پرمرکزی جلسے سے خطاب میں جسقم کے رہنما صنعان قریشی کا کہنا تھا کہ اردو بولنے والے سندھی بھائیوں کو سندھ کا مستقل شہری سمجھتے ہیں تاہم سندھ کے ساتھ 1947 سے ظلم جاری ہے۔جئے سندھ قومی محاذکے سابق چیئرمین بشیر قریشی کے بھائی مقصود قریشی اور ان کے ساتھی سلمان ودھو پرجمعہ کونوشہرو فیروز میں قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا گزشتہ روز پوسٹ مارٹم کے لیے کراچی میتیں لائی گئیں ،اتوار کو جسقم اور دیگر قوم پرست جماعتوں کے کارکن مقصود قریشی کی میت کے ہمراہ جلوس کی شکل میں تبت سینٹرپر جمع ہوئے،جہاں یوم پاکستان کی مناسبت سے جسقم کی "فریڈم ریلی"کے شرکاء بھی پہنچے اور ایم اے جناح روڈ پر مقصود قریشی کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔اس موقع پرجلسے سے خطاب میں جسقم کے مرکزی رہنما صنعان قریشی کا کہنا تھا کہ جسقم اردو بولنے والے سندھی بھائیوں کو سندھ کا مستقل شہری سمجھتی ہے ،سندھ کے ساتھ 1947 سے ظلم جاری ہے ،صنعان قریشی نے کہا کہ ملک کو 70 فیصد ریونیو دینے والے صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے 61 فیصد لوگ تعلیم سے محروم ہیں۔ جلسے کے اختتام پر مقتول مقصود قریشی کی میت کو تدفین کے لیے رتو ڈیرو روانہ کردیا گیا۔