پاکستان
14 اپریل ، 2014

پرندوں کے کاروبار میں روز بہ روز اضافہ، پرندے پالنا زیادہ آسان

پرندوں کے کاروبار میں روز بہ روز اضافہ، پرندے پالنا زیادہ آسان

کراچی… ملک میں پرندوں کا کاروبار روز بہ روز بڑ ھ رہا ہے، اس کاروبار کو گھریلو صنعت کے طور پر اپنایا جائے تو مہنگائی سے ستائے عوام آمدن میں اضافہ کر سکتے ہیں۔گائے ، بھینسو ں یا دیگر چو پائیوں کے مقابلے میں پرندے پالنا قدرے آسان اور کم جگہ گھیرنے والا کام ہے،اگر بھرپور احتیاط اور دیکھ بھال کا خیال رکھا جائے تو خصوصاً خواتین کیلیے یہ کام گھر بیٹھے اچھی آمدن کا ذریعہ بن سکتا ہے جس میں چند ہزار سے لے کر 50 ہزار روپے تک ایک چھوٹا کاروبار شروع کرنا ممکن ہے، یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ ایسے پرندوں پر زیادہ دلچسپی رکھی جائے جن کی فروخت آسان اور بیماریاں کم تر ہوں،پرندوں کے پالنے کے طریقے انٹرنیٹ سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔پرندوں کیلیے مناسب پنجرے اور پنجرے میں ضرورت سے زیادہ پرندے نہ رکھنے کا اہتمام ضروری ہے۔ روزآنہ صفائی اور خصوصاً پینے کے پانے کا بالکل صاف ہونا، پنجرے کا ہوا دار جگہ پر ہونا اور ان کا رخ شمال کی طرف رکھنا اہم ہے جبکہ پنجرے پر مناسب مقدار اور وقت کیلیے دھوپ کا ہونا بھی اہم ہے، بیماری سے بچاوٴ کیلیے پرندو ں کے فضلے کے رنگ کی تبدیلی ،پرندے کی سستی اور پرپھلا کر بیٹھنے پر نگاہ ضروری ہے ،کسی بھی علامت پرادویات کا فوری استعمال پرندے کو مرنے سے بچا سکتا ہے۔پاکستان سے یورپ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پرندے ایکسپورٹ کیے جاتے تھے تاہم گذشتہ دس سال قبل برڈ فلو کے پیش نظر چار ملکوں کے علاوہ سب کیجانب سے پاکستان سے جانوروں کی ایکسپورٹ پر پابندی عاید ہے حالانکہ پاکستا ن میں برڈ فلو کا نام و نشان تک نہیں اور ملک کروڑروں ڈالر ایکسپورٹ سے محروم ہے، ایسے میں صرف حیرت ہی کی جا سکتی ہے کہ ٹڑیڈ ڈولپمنٹ اتھارٹی میں بیٹھے بابو نو سے پانچ ڈیوٹی کے دورا ن آخر کرتے کیا ہیں۔

مزید خبریں :