09 جولائی ، 2014
اسلام آباد.....آج سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ حج کرپشن کیس کا مرکزی ملزم احمد فیض سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے دریافت کیا کہ ملزم کو وطن واپس لانے میں کتنے دن لگیں گے۔سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ حج کرپشن کیس کی سماعت کر رہا ہے۔اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ کیس کے مرکزی ملزم احمد فیض کو سعودی عرب میں گرفتار کر لیا گیا ہے، سعودی وزارت داخلہ نے 7جولائی کو پاکستانی سفارت خانے کو مطلوب ملزم کی سعودی حکام کی جانب سے گرفتاری کے بارے میں آگاہ کیا ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ احمد فیض کو وطن واپس لانے کی کارروائی تیز کرے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے نے تفتیش کی کہ ملزم احمد فیض حاجیوں کو لوٹنے کا بہت بڑا ملزم ہے۔آپ کو اس ملزم کو پکڑنے میں 4 سال لگ گئے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں حاجیوں کو تو چھوڑ دیں۔سعودی عرب میں جلا وطنی کا عمل بہت ہی تیز ترین ہے۔سعودی حکام غیر قانونی مقیم افراد کو حرم شریف سے پکڑتے ہیں اور جہاز میں بٹھا کر ان کے ملک واپس بھیج دیتے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وقفے کے بعد بتائیں کہ ملزم احمد فیض کو واپس لانے میں کتنے دن لگیں گے اوروزارت داخلہ سے یہ بھی پوچھ کر بتائیں کہ پچھلے سال مارچ سے اب تک کتنے پاکستانی سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہوئے۔