17 جولائی ، 2014
کراچی ......کراچی میں نگلیریا کے باعث ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی ۔رواں سال سندھ میں نگلیریا سے ہلاکتوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق نگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعےجسم میں داخل ہوکر دماغ کو کھاجاتا ہے۔ کراچی میں ابتک پانچ اورحیدرآباد میں ایک شخص کا نگلیریا کے باعث انتقال ہوچکا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق نگلیریا کے باعث مرنے والی نو ماہ کی بچی کاتعلق گلشن اقبال سے ہے جو نجی اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئی ۔ ای ڈی او ہیلتھ اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں زیر استعمال پانی کے نمونوں میں سے 40 فیصد میں کلورین کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں ۔جس کے باعث شہر میں نگلیریا بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نگلیریا سے بچاو کیلئے پانی کے ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے اوراستعمال کے پانی میں کلورین کی گولیاں شامل کی جائیں ۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ پینے او ر وضو کرنے کے پانی کو اچھی طرح ابالنے سے نگلیریا کے جرثومے کا خاتمہ ممکن ہے ۔