13 اگست ، 2014
اسلام آباد......عمران خان کی طرف سے ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام ،الیکشن کمیشن کو فارغ کرنے اور عدالتی تحقیقات سے پہلے نواز شریف سے استعفا مانگنے جیسے مطالبات غیر آئینی ہیں، یہ کہنا ہے سینئر قانونی اور آئینی ماہرین کا۔ پروگرام آج جیو نیوز کے ساتھ میں گفتگو کرتے سینئر سیاست دانوں نے بھی عمران خان کے مطالبات پرکڑی تنقید کی اور کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔پروگرام آج جیو نیوز کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر قانون دان عابد حسن منٹو کا کہنا تھا کہ آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ۔ عمران خان جوڈیشل کمیشن کے اپنے مطالبے اور موقف سے پھرگئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس کو کو ن منتخب کر ے گا ،عمران خان اور طاہر القادری۔سینئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ٹیکنو کریٹ کی حکومت بن ہی نہیں سکتی،اسمبلی کی تحلیل اور وزیر اعظم کا استعفا یہ وزیر اعظم کی ہی صوابدید ہے۔رہنما اے این پی اور سینئر سیاست دان افراسیاب خٹک نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کے مطالبے کے بعد بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے،جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان جان محمد اچکزئی کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کا وقت نہیں ،عمران خان کے مطالبات آئین سے ماوراء ہیں۔