08 ستمبر ، 2014
اسلام آباد......جیو پر حملوں کے خلاف صحافیوں کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر زبردست مظاہرہ جاری ہے،احتجاجی مظاہرے میںسول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور سیاسی رہنمائوں کی بڑی تعداد بھی جیو سے اظہا ریک جہتی کےلئے موجود ہے ۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے راہنما اور سینیٹر مشاہدللہ کا کہنا تھا کہ جیواوراس کےملازمین کوکوئی دبانہیں سکتا، اس حوالے سے جنگ کی سب سے طویل تاریخ ہے،حامد میر کے جسم میں 6 گولیاں پیوست کردی گئیں لیکن آج تک مارنےوالے،مروانے والے کا پتا نہیں،مشاہدللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرےکی غلطیاں درست کرنی ہیں۔پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی آیت اللہ درانی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا،ان کا کہنا تھا کہ جیو کی اس مشکل گھڑی میں پیپلز پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ صحافیوں کی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے عوامی نیشنل پارٹی کےسینیٹر زاہد خان کا خطاب میں کہنا تھا کہ جیو کے دفتر پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے،کسی کے دفتر پر حملہ کرکے اس کی زبان بندی نہیں کی جاسکتی،جیو کو فوری طور پر بحال کیا جائے،وزیراعظم پیمراکو ہدایت جاری کریں۔صحافیوں کی احتجاجی ریلی میں تاجروں اور وکلا ءکی بڑی تعداد بھی جیو سے اظہار یکجہتی کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ریلی میں شریک ہے۔