کاروبار
18 ستمبر ، 2014

عوام اور تاجروں نے ٹیکس جمع نہ کرانے کی کال مسترد کردی، اسحاق ڈار

عوام اور تاجروں نے ٹیکس جمع نہ کرانے کی کال مسترد کردی، اسحاق ڈار

اسلام آباد...... وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ٹیکس جمع نہ کرانے کے لیے دھرنے والوں کی کال عوام اور تاجروں نے مسترد کردی ہے اور ملک میں جولائی اگست کے دوران 319 ارب روپے کاٹیکس جمع ہوا جو گزشتہ سال کی نسبت 50 ارب روپے زیادہ ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں وزیر خزانہ نے کہا کہ دھرنوں سے معیشت کو نقصان ہو رہا ہے، ڈھائی ارب ڈالر کی وصولیاں ایسی ہیں جو کہ متاثر ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ عوام اور تاجروں نے ٹیکس جمع نہ کرانے کی کال مسترد کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت ٹیکس کے بغیر نہیں چل سکتی،کیونکہ ٹیکس کا 57 فی صد حصہ صوبوں کو دیتے ہیں اور وار آن ٹیرر کے خرچے ملائیں تو دو تہائی تو صوبوں کو دیا جاتا ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں پاکستانیوں نے 14 فی صد زیادہ ٹیکس جمع کرایا۔ گزشتہ سال ہم نے جولائی اگست میں 279 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا اور اب یہ 319 ارب روپےہے اور پھر ریمی ٹینسسز بھی بڑھ گئی ہیں جو پہلے 2.64 بلین ڈالر تھیں اب 2.97 بلین ڈالر رہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سوئس بینکوں میں پاکستان کے 200 ارب ڈالر کا دعویٰ ہم نے نہیں کیا اور موجودہ حکومت نے اس کے لیے سنجیدہ کوششیں کیں۔ کسی حکومت کو سوئس حکام سے بات چیت کی توفیق نہیں ہوئی، ہم نے اس کی کوشش کی۔ ہم نے یہ 200 بلین ڈالر کا فگر ہی نہیں دیا اور پارلیمنٹ میں بھی ہم نے یہی کہا تھا کہ یہ 200 ارب ڈالر والا فگر ہمیں اس کا جائزہ لینا ہے۔ اسحاق ڈار نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانا آسان بنایا ہے اور معیشت کو دستاویزی بنا کر معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ بڑھائیں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک لاکھ 20 ہزار لوگوں کو ٹیکس کے نوٹسز بھیجے گئے اور یہ سلسلہ مزید موثر بنایا جائے گا۔

مزید خبریں :