پاکستان
23 ستمبر ، 2014

کراچی میں قومی عوامی تحریک اور جے یو پی کی کُل جماعتی کانفرنس

کراچی میں قومی عوامی تحریک اور جے یو پی کی کُل جماعتی کانفرنس

کراچی...... پندرہ سے زائد سیا سی ،مذہبی اور قوم پرست جماعتوں نے سندھ کی تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کی تقسیم کے بیانات کے خلاف صوبائی اسمبلی سے قرارداد منظور کرائی جائے۔ قومی عوامی تحریک اور جمعیت علمائے پاکستان کے زیر اہتمام سندھ کی انتظامی تقسیم کے عنوان پر کل جماعتی کانفرنس منعقدکی گئی ۔ کانفرنس میں پندرہ سے زائد سیاسی ، مذہبی وقوم پرست جماعتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی نے کہا کہ سندھیوں کو دوقومی نظریے اور مہمان نوازی کی اتنی بڑی سزا نادی جائے۔سینیٹر سعید غنی نے کہاکہ پیپلزپارٹی سندھ کی تقسیم کے حوالے سے کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں۔مسلم لیگ ن سندھ کے صدر اسماعیل راہوکا کہنا تھا کہ عوامی رائے کے بغیرکوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ کے ٹکڑے کرنے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،تحریک انصاف کے نادر اکمل لغاری نے کہا کہ سندھ میں پہلے ہی انتظامی یونٹ موجود ہیں مزید کی ضرورت نہیں، قومی عوامی تحریک کے صدرایازلطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کے گورنر اردو بولنے والے ہیں، انھوں نے کبھی نہیں کہا کہ گورنر سندھی کیوں نہیں، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہر یا رمہر نے جمعرات کو ہونے والے صوبائی اسمبلی کےاجلاس میں سندھ کی تقسیم کےخلاف قرارداد پیش کرنے کا اعلان کیا۔ کانفرنس سے خطاب میں جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما مولانا اویس نورانی نے کہا کہ مرجائیں گے، سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ رہنما سنی تحریک فہیم الدین کا کہناتھا کہ سندھ کی تقسیم کی سازش ناکام ہوکر رہے گی، اے این پی کے رہنما نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے بتائیں ان کا اصل موقف کیا ہے، جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی کا کہنا تھا کہ سب جماعتیں سندھ کو بچانا چاہتی ہیں، کل جماعتی کانفرنس نے مشترکہ قرارداد میں نئے آزاد اورخود مختار الیکشن کمیشن کی تشکیل کے بعد صو بے میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

مزید خبریں :