01 اکتوبر ، 2014
اسلام آباد...... سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کے چیئرمین زاہد خان نےکہاہے کہ بتایاجائےطوفانی اووربلنگ کس نے کی ، لوگ اپنے بل جلا رہے ہیں ، ذمہ دار کون ہے؟ ہمایوں مندوخیل نے کہا کہ وہ علامتی طور پر اپنے بلوں کی کاپیاں جلائیں گے ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کا اجلاس اسلام آباد میں زاہد خان کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر زاہد خان نے وزارت پانی وبجلی ، نیپرا اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے حکام سے سوال کیا کہ میٹر ریڈر ز ریڈنگ لینے جاتے نہیں ، بھاری بجلی بل بھیجنے کی ذمہ دارکون سی اتھارٹی ہے ؟ سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے کہا کہ اوور بلنگ کا معاملہ تشویش ناک ہے، وہ علامتی طور پر اپنے بلوں کی کاپیاں جلائیں گے۔رکن کمیٹی خالدہ پروین نے اپنا بجلی بل کمیٹی اجلاس میں پیش کردیا۔سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ بجلی چوری غریب نہیں امیر کرتا ہے، سستی بجلی کے حصول کیلئے ایک گھر میں کئی میٹر لگے ہوئے ہیں۔وزارت پانی وبجلی کےحکام کاکہناتھاکہ جب تک جولائی اور اگست کے مہینوں میں بجلی کے استعمال اوربلنگ سامنے نہ رکھی جائے، اووربلنگ کااندازہ لگانامشکل ہے ۔ نیپرا کے ممبر پنجاب خواجہ محمد نعیم نے کہا کہ میٹر ریڈرز سے جان چھڑانا ہو گی۔کمیٹی نے وزارت پانی وبجلی سے جولائی اور اگست میں بجلی کی کھپت ، بلنگ اوروصولی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔