03 اکتوبر ، 2014
کراچی...... کراچی پولیس کے سربراہ غلام قادر تھیبو نے جیو نیوز سے بات چیت میں دعویٰ کیا ہے کہ ایس ایس پی ایس آئی یو فاروق اعوان پر حملے میں ملزمان کو گرفتار کر لیاگیا ہے جبکہ دیگر پولیس اہلکاروں کے قتل اور ان پر حملوں میں ملوث ملزمان بھی جلد کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے ساتھ پولیس افسران اور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ صرف ستمبر میں 13 پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ۔ان میں ایس ایس پی ایس آئی یو فاروق اعوان پر ہونے والا بم دھماکہ اورپروفیسر شکیل اوج کاقتل بھی شامل ہے ۔ کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے جیو نیوز کو بتایا کہ فاروق اعوان پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جاے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن اہلکاروں کی جان کو خطرہ ہے ان کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔تاہم وفاق اور صوبائی حکومت کی جانب سے بلٹ پروف گاڑیاں تاحال مہیا نہیں کی گئی ہیں ۔بینک ڈکیتیوں کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 17 میں سے 16 وارداتوں میں ملوث ملزمان گرفتار کئے جاچکے ہیں ۔ ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پولیس کا کارنامہ ہے تاہم عوام کا مطالبہ ہے کہ اسٹریٹ کرائم اور لوٹ مار جیسے سنگین وارداتوں میں ملوث ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔