20 اکتوبر ، 2014
اسلام آباد.......پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 29 اکتوبر سے دبئی میں شروع ہوں گے۔حکومت نے مذاکرات کے آغاز سے قبل بجلی صارفین پر 30 پیسے فی یونٹس کا ٹیکس لگا دیا ہے۔دبئی میں 29 اکتوبر سے 7 نومبر تک جاری رہنے والے ان مذاکرات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف کے مشن برائے پاکستان کے سربراہ جیفری فرینکس اپنے اپنے وفد کی صدارت کریں گے۔آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیےحکومت نے بجلی صارفین پر ایکویلائزیشن سرچارج کے نام سے تقریباً 30 پیسے فی یونٹ کا ٹیکس عائد کردیا ہے، جس سے بلوں سے تنگ عوام کو ایک اور جھٹکا لگ گیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی کے شعبے میں وصولیاں بہتر کرنے پر بھی کام کررہی ہے۔ معاشی اہداف کے حوالے سے حکومتی اقدامات تسلی بخش ہونے کی صورت میں توقع ہے کہ دسمبر میں آئی ایم ایف پاکستان کو منظور شدہ قرض میں سے 1 ارب 10 کروڑ روپے جاری کردے ۔