01 نومبر ، 2014
لاہور.........لاہورہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کےزیرِاہتمام’’آزادیٔ صحافت، قانون اور ہماری ذمے داریاں‘‘کے عنوان سے سیمینارہوا۔ مقررین کاکہنا ہےکہ آزادی صحافت کے بغیر جمہوریت پنپ نہیں سکتی، صحافی اور وکلاء آئین کی بالا دستی کیلئے متحد ہو جائیں توکبھی مارشل لاء نہیں لگ سکتا۔ لاہور ہائی کورٹ کے کراچی شہداء ہال میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر وکیل حامد خان کا کہنا تھاکہ عدالتوں کو آزادی صحافت کی تشریح کرنی چاہیے۔سینئر صحافی اور جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک کے اینکر پرسن حامد میر نے کہاکہ جمہوریت رہے گی تو پاکستان رہے گا، میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق ضروری ہے، ذمہ داری کےبغیر آزادی فساد بن جاتی ہے۔اس موقع پر معروف قانون دان ایس ایم ظفر کاکہنا تھاکہ انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کو ختم کیے بنا صحافت آزاد نہیں ہوسکتی ،آزاد صحافت صرف آئنہ نہ دکھائے بلکہ پورا آئنہ دکھائے اور خورد بین اور دوربین کا بھی کام کرے۔انہوں نے کہاکہ کوئی انقلاب اور کوئی تبدیلی ذمہ دار صحافت کےبغیر نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہاکہ آئین میں مملکت کے مختلف ستونوں کادائرہ کار اور حدود متعین ہیں۔تقریب سے لاہور ہائيکورٹ بار کے صدر شفقت چوہان، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، اوریا مقبول جان، انجم رشید اور دیگر نےبھی خطاب کیا ۔