دلچسپ و عجیب
14 نومبر ، 2014

یورپی خلائی مشن پہلی بار دُم دار ستارے تک پہنچنے میں کا میاب

یورپی خلائی مشن پہلی بار دُم دار ستارے تک پہنچنے میں کا میاب

پیرس......انسان کا خلا میں تحقیق کا سفر کامیابی سے جاری ہے، چاند کو تسخیرکرنے کےبعد دُم دار ستارے تک پہنچنے کا تاریخی کارنامہ انجام دے دیا ۔دُم دار ستارے کی سورج کے گرد گھومنے کی رفتار ایک لاکھ 35 ہزار کلو میٹر فی گھنٹا ہے۔ یورپی خلائی ادارے ای ایس اے کا خلائی مشن، روزیٹا ،پہلی بارکسی دُم دار ستارے تک پہنچنے میں کا میاب ہوا ہے۔تالیوں کی گونج اور مبارک باد کے شور میں سائنسدانوں نے مشن کی کامیابی کا جشن منایا۔فیلےPhilae نامی اس خلائی روبوٹ نے خلائی جہاز سے دُمدار ستارے تک کا فاصلہ سات گھنٹے میں طے کیااور اس کی رفتار 18 کلو میٹر فی سیکنڈ تھی ۔مشن نے زمین سے پچاس کروڑ کلو میٹر کا فاصلہ طےکرتے ہوئے دُمدار ستارے تک رسائی حاصل کی ۔خلائی جہاز روزیٹا دس سال قبل اپنے مشن پر بھیجا گیا تھا۔ Philae نے ڈیٹا یعنی تصویریں بھیجنی بھی شروع کر د ی ہیں، مشن کا مقصد دُمدار ستاروں کی ساخت کو سمجھنا اور اس میں چھپے اس مواد کے راز کو جاننا ہے کہ جس کی وجہ سے ساڑھے چار ارب سال قبل ہمارا نظام شمسی ،وجود میں آیا ۔۔ Philae میں 11 سائنسی آلات نصب ہیں جن کے ذریعے تحقیق میں آسانی ہوگی، اس مشن پر ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی ہے۔

مزید خبریں :