18 نومبر ، 2014
بارسلونا......شفقت علی رضا......تقریباً آدھی صدی تک غائب رہنے کے بعد کیوبا کے انقلابی رہنما ’’چے گویرا‘‘کی نایاب اور تاریخی تصاویر اسپین کے ایک چھوٹے گاوں میں منظر عام پر آگئی ہیں ۔یہ تصاویر فرانسیسی نیوز ایجنسی کے فوٹو گرافر نے اس وقت کھینچی تھیں جب بولیویا کی فوج نے اکتوبر 1967 میں اس انقلابی رہنما کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا ۔آٹھ عدد تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ چے گویرامٹی اور خون میں لت پت ایک اسٹریچر پر بغیر قمیض لیٹے ہوئے ہیں ۔یہ تصاویر شمالی اسپین کے ایک قصبے ’’ریکلا ‘‘ کے مقامی کونسلر ایمانول آرتیاگا کی ملکیت ہیں جنہیں یہ تصاویر وراثت میں اپنے چچا لوئی کوارتیرو سے ملی تھیں جو 1960 کی دہائی میں بولیویا میں ایک پادری تھے ۔45 برس کے آرتیاگا کا کہنا ہے کہ لوئی کوارتیرو جب ان کے والدین کی شادی کے سلسلے میں اسپین آئے تو وہ یہ تصاویر ساتھ لائے تھے ،میری والدہ اور چچی نے مجھے بتایا کہ یہ تصاویر ایک فرانسیسی صحافی سے ملی تھیں ۔کوارتیرو کا انتقال 2012 میں ہوا ،جس کے بعد یہ تصاویر آرتیاگا کو وراثت میں ملیں ۔