01 مارچ ، 2025
امریکا سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ ایڈن کرافٹ نے برفانی تودے کی زد میں آنے کے بعد 90 منٹ تک برف میں دفن رہنے کی کہانی سنا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ 20 فروری کو ایڈن کرافٹ اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ کولوراڈو کے ہانس چوٹی پر سنو موبلنگ کر رہے تھے کہ جب برفانی تودہ گرنے کا واقعہ پیش آیا۔
ایڈن کرافٹ نے بتایا کہ وہ پہلے بھی ہانس چوٹی پر جا چکے ہیں لیکن ڈھلوان کھڑی تھی، اور وہ چوٹی تک پہنچانا نہیں چاہتے تھے تاہم ان کے گروپ کے چند لوگ پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کے لیے پہاڑیوں کی ایک سیریز پر جاتے ہوئے پھنس گئے، تو اس نے فیصلہ کیا کہ ان کے لیے چوٹی تک پہنچنے کے لیے سب سے آسان راستہ تلاش کیا جائے۔
ایڈن نے مزید بتایا کہ وہ اپنی سنو موبائل پر سوار ہوکر تقریباً 10ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچے تو انہیں خیال آیا کہ شاید انہیں چوٹی پر خود نہیں جانا چاہیے جس کے بعد انہوں نے دوبارہ پہاڑی سے نیچے جانے کا فیصلہ کیا لیکن اسی دوران برفانی تودہ ان پر آگر اور وہ برف کے نیچے دفن ہوگئے۔
ایڈن کے مطابق برفانی تودہ گرنے کے بعد ان کی پہلی ترجیح اپنے ہیم ریڈیو کو تلاش کرنا تھی جس میں انہیں 10 منٹ لگے اور خوش قسمتی سے وہ اپنے گروپ کو کال کرنے میں کامیاب رہے اور مدد مانگتے ہوئے صورت حال سے آگاہ کیا، پھر انہوں نے اپنے جسم کو حرکت دینے کیلئے برف کو اپنی ٹانگوں سے ہٹانا شروع کیا اور 80 منٹ بعد ریسکیو ٹیم نے ان کی زندگی بچائی۔