24 اپریل ، 2012
لاہور…لاہور کے ریلوے اسٹیشن پر منگل کی شام چھ بجکر چالیس منٹ پر ایک زورداردھماکا ہوا ہے جسکے نتیجے میں2 افراد جاں بحق اور آخری اطلاعات تک 40 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر دو پر ہونے والے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اسٹیشن پر لگے تمام شیشے ٹوٹ گئے جب کہ قریب کی دیگر عمار توں اور اردگرد کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔پولیس ذرائع نے ابتدائی گفتگو میں کہا کہ دھماکا خیز مواد ایک بیگ میں رکھا گیا تھا جس کے پھٹنے سے انتہائی شدید دھماکا ہوا جس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔دھماکے کے بعد لاہور ریلوے اسٹیشن پر موجود لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور افرا تفری کی صورت حال بن گئی۔اطلاعات کے مطابق اٹھارہ زخمیوں کو میو اور پانچ کو گنگا رام اسپتال بھجوایا گیا ہے،زخمیوں میں ایک بچے سمیت اٹھارہ افراد زخمی ہوئے ہیں،پانچ کی حالت نازک ہے ۔زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ پلیٹ فارم پر رکھا ہوا ایک بیگ زور دھماکے سے پھٹ گیا،جیو نیوز کے عاصم احمد، احمد فراز اور امین حفیظ نے جیو کے ناظرین اپنے اپنے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے حوالے سے بتایا کہ کراچی سے پشاور جانے والی عوامی ایکسپریس جونہی پلیٹ فارم 2پر آکر رکی تو بزنس ٹرین کے کاؤنٹر پر دھماکا ہو، جس کے نتیجے میں تین سے چار فٹ کا گڑھا پڑگیا۔یہ بھی اطلاع ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک قلی بھی شامل ہے،دھماکے سے دفتر کی چھت بھی تباہ ہوئی گئی۔ادھر لاہور پولیس چیف اسلم ترین نے جائے حادثہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں چھ سے آٹھ کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے،یہ آئی ای ڈی دھماکا تھا ،اسکیمزید تفتیش جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ ہے، اور اس میں دو افراد ہلاک اور 27زخمی ہوئے ہیں۔ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ پبلک مقام پر دھماکا خیز مواد کیسے آیا،ہمارے لیے یہ چیز پریشان کن ہے کہ اتنی زیادہ سیکیورٹی والی جگہ پر دھماکا خیز مواد کیسے آگیا،ہم نے لاہور شہر کی پوری پولیس کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔ واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دئی گئی ہے۔زخمی اور جاں بحق افراد کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ امدادی کارروائیاں جا ری ہیں ۔ذرائع کے مطابق ریلوے اسٹیشن کی سیکورٹی کی ذمہ داری ریلوے پولیس کے پاس ہے۔