پاکستان
16 جنوری ، 2015

دہشتگردی کیخلاف دیگر ممالک سےرابطے مفاد میں ہیں،دفاعی تجزیہ کار

دہشتگردی کیخلاف دیگر ممالک سےرابطے مفاد میں ہیں،دفاعی تجزیہ کار

اسلام آباد ......آرمی چیف جنرل راحیل شریف برطانیہ کے پہلے دورے پر ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم سمیت اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقاتوں میں آرمی چیف نے بیرون ملک سے کارروائیاں کرنے والوں کا معاملہ اٹھایاہے۔ تجزیہ کار اہم دورے کو کس طرح دیکھ رہے ہیں؟۔کمانڈر ان چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعدآرمی چیف جنرل راحیل شریف برطانیہ کے پہلے دورے پر ہیں۔3 روزہ دورےکےدوران اب تک ان کی برطانوی وزیرا عظم ڈیوڈ کیمرون ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف سر نکولس ہوگٹن اور برطانوی قومی سلامتی کے مشیر سر کم ڈروچ سمیت اہم فوجی وسول حکام سےملاقاتیں ہوچکی ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان اہم ملاقاتوں میں انسداد دہشتگردی میں تعاون ،انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے ،بیرون ملک پاکستان مخالف قوتوں اور دہشت گردوں کی بیرونی فنڈنگ روکنے سے متعلق امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دفاعی تجزیہ کارجنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ کچھ ایسی تنظیمیں ہیں جو پاکستان میں تو کالعدم ہیں مگر باہر نہ صرف موجو د ہیں بلکہ سرگرم بھی ہیں، ان تنظیموں کیلئے فنڈ کرنے والے باہر بیٹھے ہیں۔ ہمیں امریکہ ، برطانیہ، اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ یہ interaction کرنا ہے۔ خاص طور پر فوج نے جو کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اگلے مورچوں پر لڑ رہی ہے، یہی انٹریکشن ہی پاکستان کے مفاد میں ہے، دورہ برطانیہ کے دوران دو طرفہ تعاون، مشترکہ فوجی مشقوں اور دفاعی تعلقات کی مضبوطی سمیت کئی اہم امورپرتبادلہ خیال جاری ہے۔ دفاعی تجزیہ کارڈاکٹر عارشی سلیم کے مطابق سیاسی طور پر لیڈر مختلف فورم پر جاتے رہتے ہیں بات چیت کیلئے لیکن یہاں ہم بات کر رہے ہیں دہشتگردی اور اس کے خلاف جاری جنگ کی، ایکشن کی، جس میں فوج کا کردار سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے ملٹری چیف کا بین الاقوامی برادری کو یہ بتانا ناگزیر ہے کہ ہم سنجیدگی سے یہ جنگ لڑ رہے ہیں، یہ بہت بڑا پیغام ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورےکےدوران پاک افغان سرحدی صورت حال ، کنٹرول لائن اورورکنگ باونڈری پربھارت کی بلااشتعال فائرنگ کےمعاملےسمیت خطے کی سلامتی سےمتعلق کئی امور بھی زیر غور آنے کاامکان ہے ۔

مزید خبریں :