22 جنوری ، 2015
نئی دہلی .......بھارتی سپریم کورٹ نے سری نواسن پر بھارتی کرکٹ بورڈ کا الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کردی۔ آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ سری نواسن اب دوبارہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا الیکشن نہیں لڑسکتے، عدالت نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو اگلے الیکشن چھ ہفتوں میں کرنے کی ہدایت کردی۔ آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سپریم کورٹ نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے چیئرمین سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن اور راجستھان رائلز کے چیئر مین راج کندرا کو کرپشن اور جوئے میں ملوث قرار دے دیا۔آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ 130 صفحات پر مشتمل ہے۔ کیس کی تحقیقات میں 17 مہینے لگے اور آخر کار سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ سنا دیا۔سری نیواسن کے داماد گروناتھ میاپن کرپشن اور جوئے میں ملوث ہیں، صرف یہ ہی نہیں بلکہ راجستھان رائل کے مالک راج کندرا پر بھی الزام ثابت ہوگیا ہے۔نئی دہلی میں سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے آئی سی سی کے چیئرمین اور بی سی سی آئی کے صدر سری نواسن کو تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔سری نواسن پر داماد کے جرم کی پردہ پوشی کا الزام تھا جوثابت نہیں ہوا۔فیصلے کے مطابق سری نواسن آئی پی ایل میں ٹیم رکھ سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے بی سی سی آئی کے معاملات دیکھنے کے لئے کمیٹی بھی بنادی ہے۔