پاکستان
Time 10 نومبر ، 2017

پیپلز پارٹی نے فاروق ستار کا '3 گھنٹے کا ڈرامہ' انجوائے کیا، شہلا رضا

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا—۔فائل فوٹو

گذشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی جانب سے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کے اعلان اور بعدازاں والدہ کے حکم پر فیصلہ واپس لینے پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شہلارضا کا کہنا تھا کہ 'فاروق ستارنے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی سیاست دہرائی، لیکن پیپلز پارٹی نے 3 گھنٹے خوب انجوائے کیا'۔

شہلا رضا کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار کی سیاست کے دن ختم ہوچکے تھے، اب (پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ) مصطفیٰ کمال کے دن بھی ختم ہونے والے ہیں۔


پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما ماروی مین کا کہنا تھا کہ ،'یہ سارا معاملہ اس قابل نہیں ہے کہ اس پر ردعمل ظاہر کیا جائے، اسے انہیں خود ہی حل کرنے دیں'۔


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے اس سارے معاملے کو 'غیر منطقی' قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا 'دہشت گرد بلوچستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں، اسموگ نے پورے پنجاب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اسلام آباد کو احتجاجی مظاہروں نے مفلوج کر رکھا ہے اور یہاں ایم کیو ایم اور پی ایس پی انضمام اور علیحدگی کے ڈرامے رچا رہے ہیں، غیر منطقی'۔


واضح رہے کہ فاروق ستار نے 8 نومبر کو پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہونے والی پریس کانفرنس کے اگلے ہی روز ایک دھواں دار پریس کانفرنس میں سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، تاہم بعدازاں انہوں نے اپنا یہ فیصلہ واپس لے لیا۔

کراچی کے علاقے پی آئی بی میں کچھ دیر کے فرق سے اپنی دوسری پریس کانفرنس انہوں نے اپنی والدہ کے ساتھ کی، اس موقع پر پارٹی رہنما عامر خان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا، 'میری والدہ کا حکم ہے کہ سیاست میں بھی رہنا ہے اور ایم کیو ایم پاکستان میں بھی رہنا ہے، میں اپنی والدہ کے حکم کے آگے سرجھکاتا ہوں'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا ’میں نئے عزم اور نئی توانائی کے ساتھ آپ کی محبت کے جواب میں سیاست میں بھی آرہا ہوں اور ایم کیو ایم پاکستان کی دوبارہ ممبرشپ بھی لے رہا ہوں۔‘

مزید خبریں :