پاکستان
30 مارچ ، 2015

الطاف حسین نے ایک بار پھر پارٹی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لےلیا

الطاف حسین  نے  ایک بار پھر پارٹی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لےلیا

کراچی........متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کارکنان کے بے حد اصرار پر پارٹی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ کارکنان نے الطاف حسین کے بغیر ایم اکیو ایم ماننے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ الطاف حسین ہیں، تو ایم کیو ایم ہے۔ رابطہ کمیٹی کے جاری اعلامیے کے مطابق متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کارکنان کے اصرار پر پارٹی کی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔رات گئے شروع ہونے والے پارٹی اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پارٹی کے ذمے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکن اپنی توانائیاں خدمت خلق فاونڈیشن کےذریعےفلاحی کاموں پرصرف کریں۔الطاف حسین نے پارٹی ذمے داروں سے کہا کہ ابھی جاکر سوجائیں ،پھر شام میں جمع ہوں اور نئی قیادت دیکھیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اب ان سے قیادت کابوجھ نہیں اٹھایاجاسکتا۔ فاروق ستار پارٹی کے سینئر ترین رہنما ہیں۔کارکنان اور ذمہ داران چاہیں تو انہیں یا جس کو چاہیں اپنا قائد منتخب کر لیں۔اس موقع پر الطاف حسین نے عمران خان پر تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ مجھے کوئی گالی دے تو افسوس نہیں ہوتا، لیکن اب میری جگہ اردو بولنے والوں کو گالیاں سننا پڑتی ہیں۔ کارکنان کی خاطر25سال سے جلاوطنی کاٹ رہاہوں،جبکہ عمران خان مجھےکہتا ہے کہ بزدل ڈرکر وہاں بیٹھا ہے۔عمران خان نےمجھ پرعمران فاروق اورعظیم طارق کےقتل کاالزام لگایا۔عمران خان نےمجھ پرجوبھی الزامات لگائےوہ جھوٹےہیں۔میں عمران فاروق کےقتل پررویاتوعمران خان نےاس پربھی مذاق اڑایا۔ میں عمران فاروق کےقتل پرروتانہیں توکیاڈھول بجاتا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام اختلافات بھلا کرسیاسی جماعتوں کے قائدین سےبات کی اور قائدین سےکہا کہ سعودیہ اور یمن کےاس معاملے پروزیراعظم کو اے پی سی بلانی چاہیے۔متحدہ کے قائد الطاف حسین کا پارٹی کی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لینے کے بعد خورشید میموریل ہال سے پارٹی کارکنان اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

مزید خبریں :