پاکستان
04 اپریل ، 2015

کراچی :مواچھ گوٹھ کے سرکاری اسکول کا کوئی پرسان حال نہیں

کراچی :مواچھ گوٹھ کے سرکاری اسکول کا کوئی پرسان حال نہیں

کراچی........الف ،ب، پ پر یقین رکھنے والے بچے آج کے دور میں بھی دریوں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔کراچی کے مواچھ گوٹھ میں قائم ایسا ایک سرکاری اسکول جہاں ننھے طالب علم اور بھی بہت سی سہولتوں سے محروم ہیں۔درو دیوار ، پانی،بجلی اور فرنیچر سے محروم،دریوں پر بیٹھ کر علم حاصل کرنے والے ننھے منے بچے پاکستان کا روشن مستقبل ہیں ۔انہیں پڑھنے لکھنے کا اتنا شوق ہے کہ وہ یہ بات خاطر میں لائے بغیر بلا ناغہ اسکول پہنچتے ہیں ۔گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کے بچوں کی خواہشات بھی ننھی سی ہیں۔چاہئے تو بس بنیادی سہولیات ، بجلی ،پانی کلاس رومز اور اساتذہ ۔اسکول کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اپنی مدد آپ کے تحت علاقہ مکینوں نے دو چھوٹے چھوٹے کمرے بنادیئے مگریہ دو سو سے زائد بچوں کے لیے ناکافی ہیں ۔علم بانٹنے سے بڑھتا ہے بس تعلیم کو پھیلانے کی خواہش لیے علی نواز اور ان جیسے دو اور اساتذہ روزانہ اس خستہ حال عمارت کا رخ کرتے ہیں اور بچوں میں یہ دولت بلا تفریق یکساں تقسیم کرتے رہتے ہیں ۔ دوسوسے زائد بچوں پر مبنی یہ اسکول اپنی بے بسی کی داستان گذشتہ 28 سال سے سنارہا ہے ۔ صوبائی وزیر تعلیم اور دیگر اعلیٰ حکام کو کئی بار درخواست بھیجنے کےباوجود تاحال کہیں سے بھی داد رسی نہیں ہوسکی۔ معیار تعلیم کو بہتر کرنے کا نعرہ لگانے والوں کی نظروں سے شاید یہ اسکول اب تک اوجھل ہے۔

مزید خبریں :