08 اپریل ، 2015
اسلام آباد......ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف پاکستان کے دورے پر بدھ کو یہاں پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خطے میں مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں دوبارہ آمد پر خوشی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ سے دوستانہ تعلقات کے فروغ پربات چیت ہوئی ہے، پاکستان اور ایران کا دہشتگردی کے خلاف تعاون پراتفاق ہے، چاہتے ہیں کہ مسلم امہ میں اتحاد قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں جاری بحران ختم ہونا چاہیے، یمن کی صورتحال پر پاکستان کو تشویش ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف دونوں ملک یکساں مؤقف رکھتے ہیں، ہم نے خطے میں امن پربات چیت کی، افغانستان میں مفاہمت کے عمل کی حمایت کرتے ہیں، ایران، پاکستان گیس پائپ لائن سمیت دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھائیں گے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بات چیت کا محور دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امن تھا، یمن کا مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہو گا، یمن میں فوری سیز فائر کیا جائے، وہاں فضائی اور زمینی حملے بند کیے جائیں، ہم نے پاکستان کے ساتھ سرحدی انتظام کو مؤثر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔