15 جون ، 2015
کراچی.......دہشت گردی اور جرائم کیخلاف ملک گیر آپریشن کا شکنجہ فنانشل کرائم کے گرد بھی تنگ،کس نے،کس شعبے میں کتنی، اور کہاں کہاں کرپشن کی، اور کتنا مال بنایا، یہ ہے تحقیقات کا وہ رُخ، جس کا کھوج لگانے آج رینجرز کے اہلکار پہنچے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر،تین گاڑیاں اچانک آکر رُکیں، جن میں سے آناً فاناً رینجرز کے نقاب پوش، اسلحہ بردار اہلکار برآمد ہوئے اور ایس بی سی اے کی عمارت کا محاصرہ کرلیا۔ اس کے بعد رینجرز افسران عمارت کے اندر داخل ہوئے اور ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کا نام لیتے ہوئے پوچھا، منظور قادر کہاں ہیں،جواب نہ ملنے پر رینجرز اہلکار منظور قادرکے ذاتی دفتر میں داخل ہوگئے۔ پتہ چلا، منظور قادر چھٹیوں پر گئے ہوئے ہیں اور ان کا چارج قائم مقام ڈی جی ممتاز حیدر نے سنبھالا ہوا ہے۔ رینجرز افسران ڈھائی گھنٹے تک ممتاز حیدر سے تفتیش کرتے رہے- اس دوران گزشتہ چند سالوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا اور شہر میں تعمیر ہونے والی ہائی رائز عمارتوں، چائنا کٹنگ، رفاہی پلاٹوں پر تعمیرات، ضلع ساوتھ اور ضلع ملیر میں بننے والے کمرشل پراجیکٹس اور کرپشن کے دیگر معاملات پر باز پرس کی گئی۔ رینجرز افسران نے متعلقہ فائلیں اور دستاویزات بھی اپنی تحویل میں لے لیں اور جاتے ہوئے خبردار کرتے گئے کہ یہ آخری کارروائی نہیں، اب آنا جانا لگا رہے گا، اس لئے اُن سے تعاون کیا جائے۔ کارروائی کے بعد میڈیا کے نمائندوں نے ایس بی سی اے کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ممتاز حیدر کا مؤقف لینا چاہا لیکن وہ خفیہ راستے سے نکل کر غائب ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر بیرون ملک گئے ہوئے ہیں۔