01 جولائی ، 2015
اسلام آباد.....مبینہ دھاندلی کے انکوائری کمیشن کے سربراہ نے تحریک انصاف سے پوچھا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کو کیسے دھاندلی سے منسلک کررہےہیں ۔انہوں نے پی ٹی آئی وکیل سے سوال کیا کہ پہلے بھی پوچھا دوبارہ پوچھ رہاہوں کیا آپ نے تحریری جواب میں مسلم لیگ ن کو دھاندلی کا ذمہ دار ٹہرایا، ن لیگ کو کیسے منسلک کررہےہیں ۔عبدالحفیظ پیرزادہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جو پارٹی اقتدارمیں ہوتی ہےاسکی کوشش ہوتی ہےکہ وہ اقتدارمیں ہی رہے، ن لیگ کی پنجاب میں پہلے بھی حکومت تھی اب بھی ہے۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی مبینہ انتخابی دھاندلی کے کمیشن کا اجلاس جاری ہے ، چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے سوال کیا کہ وہ دوبارہ پوچھ رہےہیں ، کیا آپ نے تحریری جواب میں مسلم لیگ ن کو دھاندلی کا ذمہ دار ٹہرایا ہے ، آپ بتائیں کہ آپ مسلم لیگ ن کو دھاندلی سے کیسے منسلک کر رہے ہیں۔ اس پر دلائل میں حفیظ پیرزادہ نے موقف اپنایا کہ جتنے ووٹ مسلم لیگ ن کے 2013 ءمیں ہیں یہ 2008 ء کے انتخابات سے زیادہ ہیں ، مسلم لیگ ن نےپنجاب سے1کروڑ 10 لاکھ وو ٹ جبکہ باقی3 صوبوں سے 20 لاکھ ووٹ بھی حاصل نہیں کیے ، جو پارٹی اقتدارمیں ہوتی ہےا سکی کوشش ہوتی ہےکہ وہ اقتدارمیں ہی رہے،مسلم لیگ ن کی پنجاب میں پہلے بھی حکومت تھی اب بھی ہے، پنجاب میں 4 سیکرٹریز کو تبدیل نہیں کیا گیا،ایک سیکرٹری کاتعلق محکمہ تعلیم سےتھاجسےتبدیل نہیں کیاگیا، انتخابی عملہ تعلیم کےمحکمےسےآتا ہے،ریٹرننگ افسران کو ہر چیز کا مکمل اختیاردیا گیا، حفیظ پیرزادہ کے دلائل جاری ہیں۔