06 جولائی ، 2015
سوات......سنگ مرمر اور دیار کی لکڑی سے تعمیر کی گئی تاریخی سیدوبابا مسجد ماہ صیام میں نمازیوں، عبادت گزاروں اور زائرین کا مرکز بن جاتی ہے۔سنگ مرمر اور دیار کی لکڑی سے تعمیر ہو نے والی یہ تاریخ مسجد ریاستی دور میں سوات کے ولی عہد میاں گل عبدالودود نے1943 میں تعمیر کی تھی ۔ منفرد نقش و نگاراور ٹھنڈک کی وجہ سے اس مسجد میں روزانہ ہزاروں لوگ عبادت اور نماز کیلئے پہنچتے ہیں،مسجد میں وضو کیلئے چشمے کا پانی استعمال کیا جاتا ہے۔مسجد کے فرش اور دیواروں میں وہی سنگ مرمر استعمال کیا گیا ہے جو تاج محل میں استعمال ہوا ہے۔یہاں آنیوالے نمازی کہتے ہیں کہ عام دنوں کے مقابلے میں ماہ صیام میں لوگوں کا رش بڑھ جاتا ہے۔مسجد کے صحن میں سوات کے سابق ولی عہد میاں گل عبدالودود کے دادا میاں گل عبدالغفور المعروف سیدوبابا کا مزار بھی ہے، اس لئے یہ مسجد سیدوبابا کہلاتی ہے۔مسجد میں زائرین کی بھی بڑی تعداد آتی ہے اور نماز پڑھنے کے بعد مزار کے احاطے میں ذکر و عبادت کرتے ہیں۔رمضان کے با برکت مہینے میں بزرگ یہاں نماز پڑھنے کے بعد ٹھنڈے فرش پر آرام کرنے اور شام تک قیام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔سنگ مرمر سے تعمیر ہو نے والی اس تاریخی مسجد میں ویسے تو ہر وقت لوگوں کا رش رہتا ہے،لیکن ماہ صیا م کے بابرکت دنوں میں لوگ دور دور سے بڑی تعداد میں یہاں آکر نماز ادا کرتے ہیں اور تلاوت قر ان پاک کرتے ہیں۔