27 جنوری ، 2012
چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ وزراء پارلیمنٹ میں آتے ہیں نہ ہی وزارتوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ حکومتی سینیٹر رضا ربانی نے جوابات نہ آنے پر کامرس، فنانس، کابینہ، پیداوار اور خارجہ کے سیکریٹریوں کے خلاف تحریک استحقاق پیش کردی۔ سینیٹ کا اجلاس شروع ہونے پر کوئی وزیر موجود نہ تھا، جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک کی جانب سے برہمی کے اظہار پر 2 وزراء ایوان میں پہنچ گئے۔ اسحاق ڈار نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ دنیامیں شرح سود ایک سے 2 فیصد جبکہ ہمارے ہاں یہ 19 فیصد سے زائد ہے۔ زراعت کے شعبے کا بیڑا غرق کیا جارہا ہے، اس پر وزیر مملکت خواجہ شیراز نے کہاکہ زرعی بینک نے 3 برس میں 11 ارب منافع کمایا، 70 ارب کے قرض دیئے۔ زرعی قرض پر شرح سود 10 فیصد کی جائے گی۔ سینیٹر رضا ربانی کاکہناتھاکہ کے ای ایس سی کی انتظامیہ معاشی دہشت گرد ہے، اس نے پیپکو اور دیگر جینکوز کے 55 ارب روپے ادا کرنا ہیں۔ وفاقی سیکریٹریوں کے خلاف رضاربانی کی تحریک استحقاق قواعد و ضوابط کی کمیٹی کوبھجوادی گئی۔