28 جولائی ، 2015
اسلام آباد......قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان کے سروں پر ڈی سیٹ ہونے کی تلوار مزید ایک ہفتے تک لٹکتی رہے گی، اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ جے یو آئی ایف اور ایم کیو ایم سے مشاورت کرکے معاملہ حل کرلیں گے، جس پراسپیکر قومی اسمبلی نے تحریکیں اگلے نجی کارروائی کے دن تک موخر کردیں۔ایم کیوایم اور جے یو آئی ف نے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کے خلاف چالیس روز سے زیادہ غیر حاضر رہنے پر ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک زیر غور لانے کے لیے پیش کردیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ منتخب ارکان ہیں، اور پارلیمان میں اپنا کردارادا کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف اراکین پرتلوار لٹکانے کے بجائے فیصلہ سنایا جائے، اس مسئلے میں تاخیرجمہوریت کے مفاد میں نہیں۔ ایم کیوایم کے رشیدگوڈیل نے کہا کہ دھرنا آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لیے تلوارتھا، تحریک انصاف کے اراکین خود فیصلہ کریں کہ وہ غیرحاضر رہنے پر رکن رہے یا نہیں۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ معاملہ لٹکا رہا تو شکوک وشبہات پیدا ہونگے،حکومت اسے آج نہیں تو آنے والے دنوں میں پیش کردے ۔جے یو آئی ف کی نعیمہ کشور نے کہا استعفیٰ دینے والوں کو آئین اور قانون کے مطابق رکن اسمبلی نہیں مانتے، اسپیکر کے اسٹے آرڈر پر ہونے کی بات کرنے والے اب خود اسپیکر کے اسٹے آرڈر پرہیں، جمشید دستی اور جماعت اسلامی کے طارق اللہ نے تحریک انصاف کے خلاف تحاریک واپس لینے کا مطالبہ کیا، جبکہ اسحاق ڈار نے رائے دی کہ تحاریک کو موخر کردیا جائے، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ہم مفاہمت سے حل کرنا چاہتے ہیں، ایم کیوایم نے مولانا سے مشاورت کرنی ہے، اسے موخر کر دیں اسپیکر ایاز صادق نے تحریک انصاف کے اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک اگلے منگل تک موخرکردیں، ساتھ ہی خورشید شاہ اور اسحاق ڈار سے درخواست کی کہ وہ تمام فریقین سے بات کرکے معاملہ حل کرائیں۔