27 جنوری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں بلوچستان کے امن و امان سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ تشویش کی بات ہے کوئٹہ میں روزانہ قتل ہو رہے ہیں کوئی نوٹس نہیں لیتا۔ سماعت کے دوران خفیہ اداروں کی جانب سے ’کلاسیفائڈ‘ رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں پیش کی گئی اور استدعا کی گئی کہ عدالت اسے خفیہ ہے رکھے، درخواست گذاروں کو نہ دے۔ اس موقع پر جسٹس عارف خلجی نے ریمارکس دیئے کہ کسے کے کہنے سے چیزیں خفیہ نہیں ہوجاتیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کہتے ہیں تو انہیں ’کلاسیفائڈ‘ مان لیتے ہیں لیکن عدالت ان سے مطمئن نہیں۔