30 اگست ، 2015
پشاور........ خیبر پختون خوا میں ناظمین کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے میدان مارلیا، تحریک انصاف کے صوبے میں 9 ضلع ناظمین منتخب ہوئے، مسلم لیگ ن 5 ضلع ناظمین کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئی، جماعت اسلامی 4، پی پی اور اے این پی کے 2،2 ناظمین منتخب ہوئے، جے یو آئی ف کا ایک ناظم منتخب ہوا، جبکہ بنوں میں ناظمین کا انتخاب ملتوی کردیا گیا۔ خیبرپختونخوا کے23اضلاع میں ناظمین اور نائب ناظمین کو منتخب کرلیا گیا جبکہ ضلع بنوں میں ناظم اور نائب ناظم کے انتخاب کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر 8 ستمبر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پشاور سے ارباب عاصم ، نوشہرہ سے لیاقت خٹک ، ڈیرہ اسماعیل خان سے عزیزاللہ ، بٹ گرام سے عطاالرحمان ، طورغر سے نورمحمد، ہری پور سے عادل اسلام ، ٹانک سے مصطفیٰ کنڈی ، کرک سے عمردراز اور چارسدہ سے فہد ریاض اعظم خان ضلعی ناظم منتخب ہوئے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر مانسہرہ سے سردار سید غلام ، سوات سے محمد علی شاہ، کوہاٹ سے نیازمحمد اور شانگلہ سے نیازاحمدخان کو ضلع ناظمین منتخب کیا گیا۔ ایبٹ آباد میں مسلم لیگ نواز کے حمایت یافتہ سردار شیر بہادر41ووٹ لیکر ضلع ناظم منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر لوئر دیر سے محمد رسول خان، دیربالا سے صاحبزادہ فصیع اللہ ، بونیر سے عبیداللہ اور چترال سےحاجی مغفرت شاہ نے ضلع ناظمین کی سیٹیں سنبھال لیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر مردان سے حمایت اللہ مایار اور صوابی سے امیر رحمان کو ڈسٹرکٹ ناظم منتخب کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر مالاکنڈ سے احمد شاہ باچا اور لکی مروت سے اشفاق احمد خان ضلع ناظم منتخب ہوئے۔ ہنگو میں جمعیت علمائے اسلام ف کےمفتی عبیداللہ ضلع ناظم منتخب کرلیے گئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر بنوں میں ضلع ناظم منتخب کرنے کی تقریب 8ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں جیتنے والوں کا جشن جاری ہے۔کہیں کامیاب ہونیوالوں کیساتھ ریلیاں نکالی جارہی ہیں، کہیں ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں تو کہیں مٹھائیوں کا دور دورہ ہے۔