پاکستان
03 ستمبر ، 2015

آپریشن کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو

آپریشن کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو

کراچی....... رینجرز اور پولیس کی جانب سے بھرپور آپریشن کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے، ہر ہفتے 600 سے زائد شہری اس جرم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ کراچی آپریشن کی بدولت دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری سمیت بڑے جرائم تو خاطر خواہ حد تک کم ہوگئے لیکن اسٹریٹ کرائم وہ دردِ سر ہے جس نے شہریوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔ کلفٹن ، ڈیفنس ، بہادر آباد، پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، ملیر ، کورنگی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی شرح دن بہ دن بڑھ رہی ہے،سی پی ایل سی کے رکارڈ کے مطابق گزشتہ 6 ماہ سے شہر میں ہفتہ وار 600 سے زائد شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار بنتے ہیں۔ اس حساب سے صرف 6 ماہ میں شہر میں ہزاروں شہری نقدی اور دیگر قیمتی اشیا سے محروم ہوچکے ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ شہرمیں بڑے جرائم پر قابو پا لیا گیا ہے، اسی لئے اسٹریٹ کرائم جیسے چھوٹے جرائم نظر آنا شروع ہو گئے تاہم کسی کے پاس بھی اس جرم کو قابو کرنے کے لئے کوئی موثر حکمت عملی نظر نہیں آتی،اسٹریٹ کرمنلزکی من پسند جگہوں میں پل، سنسان شاہراہ، گلیاں اور شہر کے ایسے مقامات شامل ہیں جہاں پولیس اہلکار موجود نہ ہوں یا اسٹریٹ لائٹس بند ہوں۔

مزید خبریں :