03 ستمبر ، 2015
اسلام آباد........ سال 2010 کا بدترین سیلاب ، 2 کروڑ لوگ متاثر ہوئے، سیکڑوں جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہو گئے، قیامت کی اس گھڑی میں اس وقت کے صدر آصف زرداری فرانس اور برطانیہ کا دورہ کر رہے تھے۔ اسی بے حسی پر برمنگھم میں جلسے کے دوران ان پر جوتا بھی پھینکا گیا، وطن لوٹے تو امریکی حکم پر سیلاب متاثرین کی مدد کو لپکے۔ جی ہاں ، یہ انکشاف کیا گیاہے سابق امریکی وزیر خارجہ کی ایک ای میل میں، جو جاری کی ہے امریکی حکومت نے۔ آصف زرداری کو سیلاب سے متاثرہ عوام سے رابطہ رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں اسلام آباد میں امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن نے۔ صدر زرداری نے فوری عمل کیا اور 12 اگست کو سکھر میں سیلاب متاثرین سے جا ملے، انہیں یقین بھی دلایا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں۔ پھر 13 اگست کی رات امریکی سفیر پیٹرسن نے صدر زرداری سے ملاقات کی ۔ اس کے بعد آصف زرداری نے بان کی مون کے ساتھ 15 اگست اور جان کیری کے ساتھ 19 اگست کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی ۔