19 نومبر ، 2015
کوئٹہ.........بلوچستان میں حکومتیں تو بدلتی رہیں مگر محکمہ صحت کے حالات نہ بدلے،صوبے کے ڈاکٹر وزیراعلیٰ کے ڈھائی سالہ دور حکومت میں اس شعبے میں تھوڑی سی بہتری کے آثار تو دکھائی دئیے مگر صوبے کے دیہی علاقوں کے عوام آج بھی صحت کی بنیادی سہولتوں سےمحروم ہیں۔
بلوچستان کے 32 اضلاع میں تیرہ سو سے زائد طبی مراکزعوام کو صحت کی بنیادی سہولتیں کی فراہمی کیلے قائم ہیں مگر ان مراکز میں بنیادی ضروریات کا فقدان ہے ۔ صوبہ میں 407ماہر ڈاکٹروں میں سے اس وقت صرف 119ڈاکٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ایک لاکھ میں سے 785 خواتین زچگی کے دوران موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں ،نوازئیدہ بچوں میں ایک ہزار میں سے 63فوت ہوجاتے ہیں، بلوچستان میں حفاظتی ٹیکوں کی شرح صرف 16.4 فیصد ہے ۔