14 دسمبر ، 2015
اسلام آباد.....اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اعلان کیا ہےکہ وفاقی حکومت گورنر راج لگائے،ایمرجنسی لگائےیااسمبلی معطل کرے،اب جنگ دورتک جائے گی۔
وہ کہتے ہیں، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ پنجاب کو رینجرز کے حوالے کریں، باتیں کرنے والےتیس مار خاں کو 15 دن کسی ادارے کودیں تو ہاتھی سے بکری بن جائے گا،جب بھی ہم نے ایک دوسرے کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالا فائدہ کسی اور نے اٹھایا۔
قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ نے صدارتی خطاب پر بحث شروع کی توپھٹ پڑے اورکہا معلوم نہیں چوہدری نثار نے کس کے کہنے پر پریس کانفرنس کی لیکن اتنا جانتےہیں وزیر اعظم کسی اکائی کو یوں نہیں جھنجوڑ سکتا،انہوں نے جیل اورجلاوطنی کاٹی، کلثوم نواز جیسی باعزت عورت لوگوں سے رابطے کر رہی تھی تو بہت سے لوگ گھروں میں آرام سے بیٹھے تھے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ حکیم اللہ محسود مارا گیا تو پریس کانفرنس میں ایک وزیر کو روتے دیکھا، رینجرز کو اختیارات ہم نے دیے اور اس کے کپتان قائم علی شاہ ہیں، اگر ایک دوسرے کی پگڑی میں ہاتھ ڈالنا ہے تو سب کے دو ہاتھ ہیں، ہم ایک دوسرے کو چور کہتے ہیں تو پھر وہ آ جاتے ہیں اور کہتے ہیں میرے عزیز ہم وطنو تم سب چور ہو، جب بھی ہم آپس میں لڑے تودوسری قوت نے فائدہ اٹھایا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ زہر کا گھونٹ اس لیے پی رہے ہیں کہ ہر بار کی طرح اس بار کچھ غلط نہ ہو جائے جو پاکستان کے لیے برداشت کرنا مشکل ہو گا، وزیر اعظم نواز شریف کا انتظار ہے، وہ آ کر مسئلہ حل کریں گے۔