15 دسمبر ، 2015
اسلام آباد...... 16دسمبر کی تاریخ قریب آتے ہی قوم کے زخم ہرے ہوگئے۔سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں کے ہاتھوں بجھنے والے دیے،اسلام آباد کے 122 تعلیمی اداروں کے ذریعے جگمگائیں گے۔سینیٹ میں بھی شہدا کے لواحقین کے لیے قرارداد منظور کی گئی۔
ایک بیان میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے دشمن نفرت اور انتہاپسندی چاہتے ہیں ، سانحہ اے پی ایس کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شہید بچوں نے روشنی کے بیج بوئے۔
وزیر اعظم نے دارالحکومت اسلام آباد کے 122 اسکول اور کالجوں کے نام اے پی ایس شہدا کے نام سے منسوب کرنے کی منظوری دی۔
ادھر سینیٹ میں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے خاندانوں سے یکجہتی کی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی خاتمے کے لیے جدوجہد جاری رکھے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے 16 دسمبر کے دن نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دینے کا مطالبہ کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے سانحے کو ایک سال گزر گیا لیکن اب تک عدالتی تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی سانحہ اے پی ایس پر پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔