پاکستان
26 دسمبر ، 2015

عظیم شاعرمنیرنیازی کو بچھڑے نو برس بیت گئے

عظیم شاعرمنیرنیازی کو بچھڑے نو برس بیت گئے

لاہور.......مشکل سے مشکل بات کو آسان انداز میں بیان کرنیوالے اردو اور پنجابی کے عظیم شاعر منیر نیازی کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑے نو برس بیت گئے۔

دلوں کو چھو جانے والے کلام سے نوجوان نسل کو متوجہ کرنیوالے منیر نیازی بھارتی شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے ۔ اپنی پیشہ ورانہ ادبی زندگی کا آغاز اخبار سات رنگ کی ادارت سنبھال کر کیا۔ ان کی زندگی میں ان کی شاعری کے چودہ مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔

منیر نیازی نے فلمی گیت بھی تحریر کئے جو اپنے دور کے ہٹ گیت ثابت ہوئے،ان کی لکھی ہوئی غزلیں جب دھنوں پر پیش کی جاتیں تو سننے والے سحر زدہ رہ جاتے۔منیر نیازی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے نوازا گیا ۔

ان کے اردو شاعری کے تیرہ، پنجابی کے تین اور انگریزی کے دو مجموعے شائع ہوئے۔ ان کے مجموعوں میں بے وفا کا شہر، تیز ہوا اور تنہا پھول، جنگل میں دھنک، دشمنوں کے درمیان شام، سفید دن کی ہوا، سیاہ شب کا سمندر، ماہ منیر، چھ رنگین دروازے، شفر دی رات، چار چپ چیزاں، رستہ دسن والے تارے، آغاز زمستان، ساعت سیار اور کلیات منیر شامل ہیں۔

یاد ماضی کو زندہ رکھنے والے منفرد لب و لہجے کے شاعر منیر نیازی چھبیس دسمبردو ہزار چھ میں دنیا سے رخصت ہوگئے تھے مگر شاعری میں ان کا نام اور مقام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مزید خبریں :