پاکستان
01 جون ، 2012

تاریخ میں پہلی بار ٹیکس کلیکشن میں 25 فیصد اضافہ ہوا، عبدالحفیظ شیخ

تاریخ میں پہلی بار ٹیکس کلیکشن میں 25 فیصد اضافہ ہوا، عبدالحفیظ شیخ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت نے ٹیکس کلیکشن کو بنیادی مقصد بناکر ہدف 1950 ارب روپے رکھا جس کے باعث پہلی بار ٹیکسز کی کلیکشن میں 25 فیصد اضافہ ہوا، زرعی شعبے کیلئے فرٹیلائزر کو 50 ارب روپے کی سبسڈی دی اور زرعی شعبے کی ترقی کیلئے کئی اہم فیصلے کئے۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر سے خطاب کررہے ہیں، اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ایک موقع پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی کے کردار کو سراہتا ہوں، جب ہماری حکومت آئی تو معیشت میں کچھ نہیں ملا تھا، 2008ء میں جی ڈی پی گروتھ کم ہوچکی تھی، سالانہ مہنگائی 25 فیصد تک اور خسارہ جی ڈی پی کا 8 فیصد تھا۔ انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ ذخائر 16 ارب سے کم ہو کر 6 ارب ڈالر رہ گئے تھے، آئی ایم ایف سے معاونت کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، انہوں نے مالی معاونت کی، تین سالوں میں سالانہ گروتھ 3.7 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دو سال میں آئی ایم ایف سے مدد لئے بغیر کامیابیاں حاصل کیں، ہماری پرفارمنس ریکارڈ توڑ رہی ہے، ہم نے آئی ایم ایف کے بغیر اصلاحات کا تسلسل جاری رکھا اور ٹیکس اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کیں جن سے عام آدمی کو فائدہ ہوا جبکہ اخراجات میں کمی کی، مستحق لوگوں پر توجہ مرکوز رکھی۔ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ہماری حکومت نے ساتواں این ایف سی ایوارڈ نافذ کیا، جس میں صوبوں کا حصہ بڑھ کر 70 فیصد تک پہنچ گیا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 60 لاکھ مستحق گھرانوں کو ماہانہ 12 ہزار روپے کی رقم فراہم کی گئی، ہماری حکومت نے صوبوں کو مضبوط کیا، میڈیا اور عدلیہ آزاد ہیں۔ اسپیکر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے۔

مزید خبریں :