01 جون ، 2012
وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہنگامہ آرائی کو عوام دیکھ رہے تھے، ایسا لگ رہا تھا کہ یہ پارلیمنٹ نہیں سینما گھرہے۔ پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر میڈیا سے گفت گو میں رحمان ملک کا کہناتھاکہ عوام دیکھ رہے تھے کہ جنہیں وہ منتخب کرکے لائے وہ اسپیکر اور پارلیمنٹ کا استحصال کرتے رہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سعودی اہلکار سے جھگڑے کی تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے، تاہم اگر غلطی سعودی اہلکار کی بھی تھی تب بھی مہمان کا تقدس برقرار رکھنا چاہئے تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے دوہری شہریت کیس کے حوالے سے کہا کہ سرٹی فکیٹ میں ان کا نام اے آر ملک درج ہے جو عبدالرحمان ملک بنتا ہے، وہ اپنی تعلیمی ڈگریاں بھی سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔ رحمان ملک نے کہا کہ انہوں نے خود کو کبھی ڈاکٹر نہیں لکھا، 4جون کو شہریت کے حوالے سے سرٹی فکیٹ کے معاملے پر صورتحال واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں لوڈ شیڈنگ نہیں بلکہ لوٹ شیڈنگ ہورہی ہے اور سرکاری ملازمین کو آگے لاکر احتجاج کیا جارہا ہے۔