پاکستان
04 جون ، 2012

ہم تحریک ہیں، سونامی نہیں، تباہی نہیں پھیلائیں گے، مولانا فضل الرحمان

ہم تحریک ہیں، سونامی نہیں، تباہی نہیں پھیلائیں گے، مولانا فضل الرحمان

ملتان … جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم سب صرف اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں اقتدار تک پہنچنے کے بعد ہمارا کوئی منشور نہیں ہوتا، ہم تحریک ہیں سونامی نہیں، سوچ سمجھ کر آگے بڑھتے ہیں تباہی نہیں پھیلائیں گے۔ ملتان آرٹس کونسل میں شیخ الہند سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو قومیں دباوٴ میں ہوتی ہیں وہ درست فیصلے نہیں کر سکتیں، ہمیں طرح طرح کے مسائل میں الجھایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں اکٹھے آزاد ہوئے آج ہندوستان کی سالانہ ترقی 8 فیصد اور پاکستان کی 1 سے 2 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان سے نکلنے کے بعد اپنے ایجنڈے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو کر پاکستان کی تضحیک اور خاندانی روایات کے خلاف قانون سازی کروائے گا، گھریلو تشدد کے قانون پر ہمیں قائل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ہمارا موٴقف ہے کہ اس قانون کو اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیا جائے۔ سیمینار سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم تحریک ہیں سونامی نہیں، سوچ سمجھ کر آگے بڑھتے ہیں تباہی نہیں پھیلائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معین قریشی اور شوکت عزیز بھی دوہری رکنیت کے باعث ہم پر مسلط رہے۔ آئندہ الیکشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات جب بھی ہوں، ایک یا دو ماہ آگے پیچھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام عورت کی آزادی پر جبکہ سماجی تنظیمیں عورت کی آوارگی کا درس دیتی ہیں۔

مزید خبریں :