15 جون ، 2016
بنگلہ دیش میں علماء نے ملک میں اقلیتوں اور سیکولر کارکنان کے قتل کو ناجائز اور اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیا ہے۔
بنگلہ دیش علماء کونسل کے سر براہ فرید الدین کے مطابق ایک لاکھ علماء کے دستخط شدہ اس فتوے کو 18 جون کو شائع کیا جائے گا۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے فرید الدین کا کہنا تھاکہ ’’اسلام غیر مسلموں اور سیکولر کارکنوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ ہم نے فتوے میں لکھا ہے کہ یہ قتل ناجائز ہیں اور انسانیت کے خلاف جرم کے زمرے میں آتے ہیں۔‘‘
مذہبی رہنماؤں کی طرف سے یہ فتوی پولیس کے اس اعلان کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں اس نے ملک بھر میں عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈائون کے چوتھے روز تین ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔
پولیس کے دعوے کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی کل تعداد اب گیارہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔