15 جون ، 2016
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ کوئی نہیں چاہتا طورخم کشیدگی کا معاملہ طول پکڑے، طورخم معاملے پر سفارتی ، سیاسی اور فوجی سطح پر افغان حکام سے رابطے میں ہیں، طورخم سرحد پر پاکستانی حدود میں گیٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ پاکستان حکومت اور فوج نے مل کر کیا، انگور اڈہ میں پاکستان کی ایک انچ زمین بھی افغانستان کو نہیں دی، فیصلہ حکومتی مشاورت اور منظوری سے کیا گیا۔
آپریشن ضرب عضب کے دو سال مکمل ہونے پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ ملکی سالمیت پر حملہ ہے جو قابل قبول نہیں، ڈرون حملہ پاکستان کی رضامندی سے نہیں کیا گیا۔ افغان امن عمل کے لیے ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کرکے عوام کی دہشت گردوں سے جان چھڑائی، دہشت گردوں سے 36 سو کلومیٹر کا علاقہ کلیئر کرایا گیا،253 ٹن دھماکا خیزمواد،35ہزار سے زائد راکٹ اور مارٹر بم برآمد کیے، پانچ سو اہل کار شہید اور ساڑھے تین ہزار دہشت گرد مارے گئے۔
عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کے دوران بارہ سو دہشت گرد مارے یا پکڑے گئے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ بہت کم ہوگئی ہے۔ کراچی آپریشن سے شہر میں سماجی اور کاروباری زندگی بحال اور صنعتوں کا پہیہ گھومنے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسی نےدہشت گردی کے کئی منصوبے ناکام بنائے، این ڈی ایس کا پورا نیٹ ورک بلوچستان سے پکڑا گیا، افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کا نیٹ ورک خیبرپختون خوا میں آپریٹ کررہا تھا،این ڈی ایس کے بعد سارے لوگ پکڑے گئے ہیں،’’را‘‘ کا ایجنٹ پکڑا گیاجو پورا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد سے لوگوں کی غیرقانونی نقل و حرکت کو روکنا بہت بڑا چیلنج ہے، طورخم بارڈرپرگیٹ لگانے کا فیصلہ حکومت اورفوج نے مل کرکیا، یہ کوئی نیا گیٹ نہیں،2004 میں بھی یہاں گیٹ تھا،سب نے ملکر فیصلہ کی ہے کہ بارڈر مینجمنٹ کو مستحکم کیا جائے،سرحد پرتعیناتی کے لیے ایف سی کے نئے ونگزبنائے جائیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغان چیک پوائنٹ پرسخت نگرانی کی جائے گی اور دستاویزات کے بغیرافغان بارڈرسے کسی کو آنے جانے نہیں دیا جائے گا، چیکنگ کا نظام بہتربنانے کے لیے باڑلگائی گئی۔
عاصم باجوہ نے بتایا کہپی ایف کیمپ بڈھیر حملے کے تمام 14 حملہ آورطورخم کے راستے افغانستان سے آئے، دہشت گردوں نے طورخم کرراستے آکرتین گھرکرائے پرلیے،مالک مکان کو پتا تھا کہ وہ گھرکس کو دے رہا ہے،جس نے گاڑیاں اورہتھیارفراہم کیےان کو پکڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پورے پاکستان کے لیے خوشحالی لائے گا، آرمی چیف سی پیک کو سیکورٹی فراہم کرنے کا پہلے ہی بتاچکے ہیں ، فوج سی پیک کو بھرپور سیکورٹی فراہم کرے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کا نام دنیا بھرمیں بدنام تھا، ملک میں پھیلے دہشت گردوں کو وزیرستان سے کنٹرول کیا جارہاتھا، طالبان ریاست کو ڈکیٹ کرنے کی کوشش کررہے تھے، مغویوں کو شمالی اورجنوبی وزیرستان لے جایا جارہا تھا، آج سے دو سال پہلے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا،آپریشن ضرب عضب کا مقصد ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہے۔