19 جون ، 2016
لاہور کے علاقے اسلام پورہ کے ہوٹل سے لاپتا ہونے والے بچے کی لاش اسی ہوٹل کے گٹر سے مل گئی، آٹھ سالہ بچہ گیارہ دن پہلے ہوٹل میں تقریب کے دوران لاپتا ہوگیا تھا۔
اسلام پورہ کے ہوٹل میں 11 روز پہلے سمن آباد کا 8سالہ حسنین اہل خانہ کے ہمراہ نکاح کی تقریب میں آیا، پھر اچانک غائب ہو گیا۔ پولیس نے روایتی انداز میں تفتیش کی اور چلی گئی۔ تین روز قبل ہوئی موسلادھار بارش سے ہوٹل کے گٹر ابل پڑے تو حسنین کی لاش نظر آگئی۔ ریسکیو اور پولیس نے ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد لاش کو نکال لیا۔
حسنین کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے ڈیڈ ہاؤس پہنچی تو ماں باپ غم سے نڈھال ہوگئے، ورثاء نے الزام لگایا کہ پولیس بالکل تعاون نہیں کر رہی، انہیں شبہ ہے کہ بچے کو قتل کیا گیا ہے۔
ناقص پولیس تفتیش نے بہت سے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں بچہ ہوٹل سے باہر جاتا نظر نہیں آتا،پھر وہ ہوٹل کے صحن میں موجود گٹر تک کیسے پہنچا؟ کیا پولیس نے ہوٹل کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے؟ اغواء کا مقدمہ درج کرنے کے بعد بھی پولیس نےہوٹل کی مکمل سرچنگ کیوں نہ کی؟ گیارہ روز سے پولیس ہاتھ پہ ہاتھ دھرے کیوں بیٹھی رہی؟