26 جون ، 2016
محکمہ ریلویز نے لاہور کینال روڈ پر واقعہ رائل پام کنٹری کلب کا معاہدہ یہ کہہ کر ختم کر دیا کہ کلب پر 2 ارب 16 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ کلب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رائل پام پر پاکستان ریلوے کی کوئی رقم واجب الادا نہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے مطابق لاہور میں واقع معروف کلب کے لیے 2001 ءمیں بد نیتی کی بنیاد پر اُس وقت کی انتظامیہ کو ساتھ ملا کر معاہدہ کیا گیا۔ محکمہ ریلوے نے لاہور کینال روڈ پر واقعہ رائل پام کنٹری کلب کا معاہدہ ختم کر دیا ہے، کلب کے ذمے 2 ارب 16 کروڑ روپے واجب الادا ہیں، اسی بنیاد پر کلب کو سیل کیا گیا۔
کلب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رائل پام پر پاکستان ریلوے کی کوئی رقم واجب الادا نہیں ، معاہدے کی نام نہاد منسوخی صریحاً غیرقانونی ہے ، کلب پر غیر قانونی قبضے کے باعث ایک ہزار لوگ بیروزگار ہو گئے جبکہ 3 ہزار ممبران کلب تک رسائی سے محروم ہیں ۔
رائل پام انتظامیہ کے مطابق 10 مارچ 2016 ءکو سول عدالت نے باقاعدہ حکم امتناعی جاری کیا تھا، جس میں پاکستان ریلوے کو رائل پام پر قبضہ کرنے سے روکا گیا تھا، یہ حکم امتناعی آج بھی موثر ہے لہٰذا پاکستان ریلوے کا یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔