14 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں توہین عدالت سے متعلق اسپیکر کی رولنگ کے خلاف کیس کی سماعت جاری تھی جب اٹارنی جنرل نے بدتہذیبی کی انتہا کردی اور نہ صرف معزز ججز کے خلاف نازیبا کلمات ادا کئے بلکہ فحش اشارے بھی کئے۔ سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب کے پراسیکیوٹر جنرل اور سابق وزیردفاع احمد مختار کے سمدھی عرفان قادر آج مسلسل عدالتی کارروائی میں مداخلت کرتے رہے اور حامد خان کے دلائل جاری تھے کہ ان کی جانب سے زور زور سے بولنا شروع کر دیا۔ اس دوران عدالت کی جانب سے مسلسل ’بدتمیزی مت کرو،’بدتمیزی مت کرو،آرڈر، آرڈر‘ کہا جاتا رہا لیکن اٹارنی جنرل عرفان قادر مسلسل بولتے رہے۔ انہوں نے 6جون کی عدالتی کارروائی پر معزز ججز کے بارے میں کہا کہ وہ فیصلہ سنانے کے بعد بھاگ گئے تھے۔ اس پر وہاں موجود وکلاء مشتعل ہو گئے اور اٹارنی جنرل کی جانب بڑھنے لگے لیکن سینئر وکلاء بیچ میں آگئے اور ماحول ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ، تاہم عدالتی کارروائی خراب کرنے پر مصر اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالتی وقفے سے ذرا قبل ایک فحش اشارہ کیا جس پر سپریم کورٹ کے سیکیورٹی اسٹاف کو طلب کر لیا گیا۔