کاروبار
01 دسمبر ، 2016

ہر پاکستانی ایک لاکھ 701 روپے کا مقروض

ہر پاکستانی ایک لاکھ 701 روپے کا مقروض

 


پاکستان کا قرض ، پاکستان کے شہریوں کا قرض ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ جون 2016 کے اختتام پر ہر پاکستانی ایک لاکھ 701 روپے کا مقروض تھا ۔ ایک سال کے دوران ہر پاکستانی کے قرض میں 11 ہزار 755 روپے اضافہ ہوا۔

یہ بات سب جانتے ہیں کہ آمدنی اور اخراجات کا فرق ہرسال قرض کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔مالی سال 2016 میں ملکی قرضوں کے حجم میں 2297 ارب روپے اضافہ ہوا۔

اس بات کو یوں بھی کہا جاسکتا ہےکہ پاکستان کی 19 کروڑ 54 لاکھ آبادی کے ہرفرد نے ایک سال کے دوران 11755 روپے قرض لیاجس میں سے 7333 روپے مقامی ، 3316 روپے بیرونی اور 1100 روپے آئی ایم ایف سے حاصل کئے گئے۔

مالی سال کے اختتام پر ہر پاکستانی شہری ایک لاکھ 701 روپے کا مقروض ہوچکا ہے۔ گورنراسٹیٹ بینک کہتے ہیں ایف بی آر کی ٹیکس وصولی بہتر نہ ہوتی تو قرض اور بڑھ سکتے تھے۔

قرض لیا ہے تو سود کی ادائیگی بھی ہوگی، قرض بڑھے ہیں تو سود کی ادائیگی بھی بڑھی ہوگی، لیکن ایسا نہیں مالی سال 2016میں ٹیکس آمدنی کا تقریبا ًپینتیس فیصد سود کی ادائیگی پر خرچ ہوا، مالی سال 15 میں ٹیکس آمدنی کا 44 فیصد اس مدمیں خرچ ہوا تھا۔

اس صورتحال کی دو وجوہات ہیں پہلی شرح سود میں کمی اور دوسری پاکستان انوسٹمنٹ بانڈ کے منافع کی شرح کم ہونا ہے۔ لیکن خیال رہے آجکل پاکستانی روپے پر دباو ٔہے۔

ڈالر کی قدر میں ہر روپے کا اضافہ پاکستانی کے بیرونی قرضوں کے حجم میں 73 ارب روپے اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ یعنی ڈالر کی قدر میں ایک روپے کا اضافہ 373 روپے قرض کا اضافہ کرتا ہے۔

 

 

مزید خبریں :